ہمیں جنگ نہیں امن چاہئے، ہمارا مستقبل محفوط بنایا جائے سوات کے طلباء کا مطالبہ
مینگورہ ( نما ئند ہ سوات پوسٹ)سوات کے طلباء اور سول سوسائٹی نے اقوام متحدہ سے جنگوں کے خاتمے،امن و امان اور لوگوں کے زندگیوں کو محفوظ بنانے کا مطالبہ کردیا،ترکی کے ساحل سمندر پر شام کے تین سالہ ایلان کی تصویر نے جہاں دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ کی توجہ حاصل کی وہی دنیا بھر میں ہر خاص و عام کو دلبرداشتہ کردیا، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی قوتوں نے بھی تصویر کے شائع ہونے کے بعد اقدامات تیز کردئے، اسی حوالے سے سوات سیدو شریف میں پیس فار نیو جنریشن کے زیر اہتمام واک کا اہتمام کیا گیا، جس میں سکولوں کے طلباء اور سو ل سوسائٹی کے ممبران نے شرکت کی، واک سیدو شریف پولیس اسٹیشن سے شروع ہوکر اللہ چوک پر اختتام پذیر ہوا، اس موقع پر سکولوں کے بچوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر امن کے قیام اور جنگ کے خاتمے کے نعرے درج تھے، احتجاجی مظاہرے سے اپنے خطاب میں پیس فار نیو جنریشن کی چیئر پرسن نیلم چٹان نے کہا کہ دنیا بھر میں ملکوں کے اندر تنازعات اور جنگ و جدل کے باعث عام لوگوں کی زندگی اجیرن ہو گئی ہیں، کہی کسی کی لاش سمندر کنارے پڑی ملتی ہے تو کہی کوئی بم دھماکوں کی نذر ہوجاتا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ تمام حالات زیادہ تر بچوں پر اثرانداز ہوتے ہیں، ان سے ان کا بچپنچھن جاتا ہے، ان کی تعلیم چھین لی جاتی ہے اور ان کی آذادی ختم ہوجاتی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے جنگ کے حالات دیکھے ہیں ہمیں معلوم ہے کہ ان سب سے بچوں پر کیا اثرات پڑتے ہیں ،عورتیں اور مرد وں پرکس طرح کے حالات گزرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جہاں بھی جنگ ہو رہی ہیں ان سب کے نتیجے میں انسانیت ختم ہو رہی ہیں، لوگ مر رہے ہیں، اپنے گھروں سے بے گھر ہو رہے ہیں اور یہ اقوام متحدہ اور ان ملکوں کے سربراہان کے لئے لمحہ فکریہ ہیں، اس موقع پر طالبہ کائنات نے کہا کہ جنگ سے مسائل کا حل ممکن نہیں، مذاکرات کے ذریعے متاثرہ ملکوں میں حالات بہتر کئے جا سکتے ہیں، تعلیم حاصل کرنا ہر کسی کا حق ہے جبکہ اب تو بچوں سے ان کی ذندگیاں چھین لی جا رہی ہیں ، انہوں نے کہا کہ جنگ اور مرنے مارنے کا سلسلہ اب ختم ہو جانا چاہئے تاکہ لوگ بہتر اور پر امن زندگی گزار سکیں۔سکولوں کے بچوں نے کہا کہ ہمیں امن چاہئے، ہمیں تعلیم چاہئے ، جو بچے مر رہے ہیں اور جن بچوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے اقوام متحدہ کو چاہئے کہ وہ ان بچوں کی زندگیوں کو محفوظ بنائے، اس موقع پر قوام متحدہ اور دیگر عالمی قوتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ دنیا کے جس کونے میں بھی جنگ ہو رہی ہیں وہاں فریقین کے درمیان صلح کروائی جائے اور جنگ بندی کی جائے ،مسائل کے حل کے لئے باہمی مشاورت سے کوئی راستہ تلاش کیا جائے تاکہ بچے،عورتیں اور دیگر عام لوگ ان سب سے محفوظ رہ سکیں