مینگورہ،میری زمین میر ی نا م کر کے انصا ف کے تقا ضو ں کو پورا کیا جا ئے۔ عطا ع محمد
مینگورہ(نما ئند ہ سوات پوسٹ)سیدوشریف کے رہائشی عطاء محمد نے کہاہے کہ ان کے والد مرحوم نے بونیر کی تحصیل گاگرہ کے علاقہ چناڑ میں 1959اوراس کے بعدمیں زمین خرید ی تھی جو ریاستی ادغام کے بعد ہمارے نام رجسٹرڈہوئی جس کے تمام تر قانونی دستاویزات موجود ہیں جن پر مجازآفیسر کے باقاعدہ دستخط بھی ہے مگر اس کے باوجود بھی جب ہم نے اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر بونیرکو درخواست دی جسے رپورٹ کیلئے اسسٹنٹ کمشنرکو بھیج دی گئی اوربعدازا ں ہمیں طلب کرکے تحصیلداراورپٹواری کی موجودگی میں تفصیلی بات ہوئی،سوات پریس کلب میں میڈیا کو تفصیلات بیان کرتے ہوئے عطاء محمد نے بتایا کہ اس وقت ہمیں یقین دلایا گیا کہ اس کیس کی رپورٹ ہمارے ہی حق میں تیارکی جائے گی کیونکہ یہ ہم لوگوں کا حق ہے لہٰذہ اس وقت ہم مطمین ہوئے مگر بعدازاں پتہ چلا کہ ایسانہ ہوسکا اورنہ ہی ہمیں انصاف ملا بلکہ ایک سادہ کاغذ پر تحصیلدار ،گردواراورپٹواری کے دستخط سے رپورٹ دی گئی کہ ریکاڑد میں ان کی کوئی زمین نہیں جبکہ اس سلسلے میں نہ تو کھتونی کھاتہ کو اہمیت دی گئی اور نہ ہی ضامن کا بیان لیا گیا ،انہوں نے کہاکہ سب سے بڑاثبوت یہ ہے کہ بیعہ نامہ نمبر245کا ضامن حیات ہے اس کا بیان لینے کیلئے بھی یقین دلایا گیا مگر ایسا ہوا نہیں،انہوں نے کہاکہ دوسراثبوت یہ ہے کہ ان زمینوں سے جو نہر گزرتی ہے اس کا معاؤضہ قیمت زمین نو مرلہ ہم کو مل چکا ہے جس کے ریکارڈسے تصدیق ہوسکتی ہے،انہوں نے صوبائی حکومت ،صوبائی محتسب اعلیٰ اوردیگر ذمہ دارحکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ایک غیرجانبدار کمیٹی مقررکرکے واقعہ میں ملوث اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کارروائی کرکے میری زمینوں کو میرے نام منتقل کرکے انصاف دلائیں۔